رہوڈز آئی لینڈ: دنیا بھر میں سب کے پیارے “ ونڈر فل جج “ نہیں رہے۔امریکی جج فرینک کیپریو، لبلبے کے کینسر کے باعث 88 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔
کیپریو کے اہل خانہ نے اپنے آفیشل فیس بک پیج پر ان کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا ہے۔
یادرہے گذشتہ روز ان کی ایک ویڈیو پوسٹ وائرل ہوئی تھی جس میں وہ اپنے چاہنے والوں سے دعا کی درخواست کررہے تھے۔
فرینک کیپریو، یا فرانسسکو کیپریو، ایک امریکی جج اور وکیل ہیں جو 1936 میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے 1985 سے پروویڈنس میونسپل کورٹ، رہوڈ آئی لینڈ کے چیف جج کے طور پر خدمات انجام دیں، اور 10 سال تک اعلیٰ تعلیم کے لیے رہوڈ آئی لینڈ بورڈ آف گورنرز کے چیئرمین کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔
انہوں نے اپنے بھائی، جو کیپریو کے تیار کردہ ٹیلی ویژن شو "Caught in Providence” میں پرفارم کرنے کے بعد بین الاقوامی شہرت حاصل کی، جسے 2021 میں ڈے ٹائم ایمی ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔
ان کی شہرت میں سوشل میڈیا پر ان کی ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد اضافہ ہوا ، ان ویڈیو ز میں دیکھا گیا کہ کمرہ عدالت میں ملزمان کے لیے ان کا ہمدردی، رحم اور معافی کااحساس پایا جاتا تھا بعض اوقات وہ اپنی جیب سے یا فنڈز سے ملزموں کو ہونے والا جرمانہ بھی ادا کر دیا کرتے تھے جبکہ اس ساتھ ساتھ دوران سماعت مدعی یعنی ریاست اہلکاران اور مدعا عیلیہان سے گفتگو میں وہ مزاح پر مبنی چٹکلے چھوڑتے رہتے تھے۔ کئی دفعہ ان کی عدالت میں چھوٹے موٹے کیسز میں پاکستانی نژاد امریکی شہری بھی پیش ہوتے رہے ، انہیں پاکستان میں بھی مقبولیت حاصل تھی ۔ انہوں نے اپنے انسانی موقف اور کمزوروں اور مظلوموں کی حمایت کے لیے "رحمدل جج” کا لقب حاصل کیا ہے۔
سات پوتے پوتیوں سمیت پانچ بچوں کے باپ جج نے 40 سال کی سروس کے بعد گزشتہ جنوری میں بنچ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا۔

