لاہور (مہر وقار کی رپورٹ)
خبردار! ہوشیار! ہو جائیں تیار! پنجاب بھر کے دوکانداروں کے لیے نیا امتحان شروع ہونے کو ہے، اور اس بار نہ کوئی وارننگ، نہ کوئی ہارن، بلکہ سیدھا ایکشن۔ جی ہاں! پیرا فورس — وہی جو عام طور پر بڑے ایونٹس پر "تماشائیوں” کو سنبھالتی ہے اب ناجائز تجاوزات کے خلاف میدان میں اُتر آئی ہے، اور ان کا کہنا ہے: "ہم شیڈول سے نہیں، ارادے سے چلتے ہیں!”
پیرا فورس کے اہلکار اب اچانک نمودار ہوں گے، جیسے وہ پرانے زمانے کا استاد جو بلیک بورڈ کی طرف دیکھتے دیکھتے اچانک پیچھے مُڑ کر بچوں کو کاپی نہ کھولنے پر پکڑ لے۔ کوئی شور نہیں، کوئی اطلاع نہیں — بس چھاپہ، اور اگر آپ نے اپنے جوتے، کپڑے، یا چینی کے کپ دوکان سے باہر رکھے ہوئے پائے گئے، تو سمجھ لیں دوکان سیل،
ادھر انجمن تاجران کے کچھ رہنما اب بھی سیاسی ہاٹ لائن پر "بچے بچا لو” پروگرام میں مصروف ہیں، لیکن اس بار واضح ہدایت ہے”نہ کوئی رہنما بچا سکے گا، نہ کوئی سیاسی فون کال سنوائی دے گی۔”
تاجر برادری میں ہلچل مچ گئی ہے۔چوک میں بیٹھے ایک بزرگ دوکاندار نے کہا،
"پہلے گاہک نہیں آتے تھے، اب سامان بھی نہیں جا سکے گا۔”
جبکہ ایک اور دکاندار کا کہنا تھا،”میں تو سوچ رہا ہوں دوکان کے اندر ہی خود بیٹھ جاؤں، کہیں باہر کھڑا نظر آیا تو خود کو بھی سیل نہ کر دیں!”
اس نئی مہم کے تحت ہر بازار کی انجمن، ہر تاجر صدر کو کہا گیا ہے کہ وہ اپنے اپنے علاقے کے "سامان باز” دکانداروں کو روکیں۔ لیکن تاجر صدور بھی پریشان ہیں،
"ہم تو خود روز گلی میں چھپتے پھر رہے ہیں، نگرانی کس کی کریں؟”
ادھر پیرا فورس نے کہا ہے،
"ہم کسی کے گھر نہیں جا رہے، لیکن اگر سامان سڑک پر ہوا تو سمجھیں آپ نے ہمیں دعوت دے دی
لہٰذا عوام الناس اور تمام چھوٹے بڑے دوکانداروں سے گزارش ہے کہ وہ اپنے مال و متاع کو دوکان کی "شرعی” حدود میں رکھیں، وگرنہ "سرکاری ہاتھ” آ کر برکت لے جائے گا۔

