ملتان: پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی ٹیم ملتان سلطانز کے مالک علی ترین نے پی ایس ایل انتظامیہ کی جانب سے بھیجے گئے نوٹس پر ایک ویڈیو جاری کی ہے، جس میں وہ طنزیہ انداز میں معافی مانگتے نظر آئے۔
ملتان سلطانز نے جمعرات کو اپنے ایکس اکاؤنٹ پر جاری بیان میں بتایا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے گذشتہ ماہ فرنچائز کو لیگل نوٹس بھیجا، جس میں مطالبہ کیا گیا کہ وہ اپنے حالیہ بیانات واپس لیں اور پی ایس ایل انتظامیہ سے عوامی معافی مانگیں۔
بیان کے مطابق نوٹس میں ملتان سلطانز کا فرنچائز معاہدہ ختم کرنے اورعلی ترین پر زندگی بھر کے لیے کوئی ٹیم خریدنے پر پابندی کی دھمکی بھی دی گئی ہے۔
ملتان سلطانز کے مطابق جب سے علی ترین نے اس فرنچائز کی ملکیت لی ہے، انہوں نے سات ارب روپے سے زیادہ کا نقصان برداشت کیا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ علی ترین نے جو بھی بیان دیا ہے، وہ پی ایس ایل کا مفاد مدنظر رکھتے ہوئے دیا ہے تاکہ یہ لیگ بہتر اور بڑھ کر مقام حاصل کر سکے۔
اگرچہ پی ایس ایل انتظامیہ کی طرف سے اس حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا، تاہم ملتان سلطانز کے مالک علی ترین نے گذشتہ شب ایک ویڈیو پیغام جاری کیا، جس میں انہوں نے بظاہر اپنے ہاتھ میں پی ایس ایل انتظامیہ کی جانب سے بھیجا گیا نوٹس اٹھا رکھا تھا۔
اپنی اس ویڈیو میں علی ترین نے کہا کہ انہوں نے ماضی میں جو بھی بیان دیے ہیں وہ صرف اور صرف پی ایس ایل کی بہتری کے لیے تھے تاہم ان کے بیانات کے باوجود پی ایس ایل کی انتظامیہ نے ان سے کوئی رابطہ نہیں کیا تاکہ بیٹھ کر اس لیگ کی بہتری کے حوالے سے بات کی جا سکے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ پی ایس ایل جو صرف ’ڈھائی لوگ‘ چلا رہے ہیں، اس لیگ کو بہتر اور بڑا بنانے کا دعوی کرتے ہیں، تاہم وہ ایسا نہیں کر سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کی تنقید کا مقصد پی ایس ایل کی بہتری ہے کیونکہ وہ اس لیگ سے پیار کرتے ہیں۔
انہوں نے اپنے ویڈیو پیغام میں پی ایس ایل 10 کے حوالے سے کیے جانے والے انتظامات پر بھی تنقید کی اور ان تمام اقدامات کو باری باری گنواتے ہوئے اپنے ہر بیان پر طنزیہ انداز میں معافی مانگی۔
ویڈیو کے اختتام میں علی ترین طنزیہ انداز میں ’معافی‘ مانگتے ہوئے کہتے ہیں کہ میں معافی مانگتا ہوں اور یہ چاہتا ہوں کہ پی ایس ایل مینجمینٹ میں قابل اور پڑھے لکھے لوگ آئیں، جو ناممکن ہے۔ میں معافی مانگتا ہوں کہ میں نے شاندار افتتاحی تقریب پر تنقید کی۔ میں معافی مانگتا ہوں کہ میں نے ڈرافٹ کے دوران ہونے والی بدانتظامی پر تنقید کی۔
تاحال پی سی بی کی جانب سے علی ترین کی کڑی تنقید کا جواب نہیں دیا گیا۔


