نئی دہلی:بھارت کے چیف جسٹس یعنی چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) بی آر گاوائی بھی جوتا کلب کے ممبر بن گئے، دوران سماعت وکیل نے پاؤں سے اتار کر جوتا دے مارا ، سیکیورٹی نے وکیل کو گرفتار کرلیا۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق کشور راکیش نامی معمر وکیل نے ایک کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس أف انڈیا پر پر جوتا پھینکنے کی کوشش کی، اس واقعے میں سماعت میں کچھ دیر کے لیے کارروائی میں خلل پڑا لیکن چیف جسٹس نے بعد ازاں کیس کی سماعت جاری رکھی ۔
۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ اکشور راکیش نے روکے جانے سے پہلے ’’بھارت سناتن کی توہین برداشت نہیں کرے گا‘‘ کے نعرے لگائے۔ کشور راکیشں وکیل کا تعلق ہندو انتہا پسند تنظیم آر ایس ایس سے بتایا جاتاہے۔
تاہم چیف جسٹس بی آر گاواؤیCJI نے سنبھلتے ہوئے کمرہ عدالت میں ریمارکس دئیے ، "میں اس طرح کی چیزوں سے متاثر ہونے والا آخری شخص ہوں۔ براہ کرم جاری رکھیں۔” پھر شیڈول کے مطابق کارروائی دوبارہ شروع ہوئی۔
یادرہے گزشتہ ماہ ایک کیس کی سماعت کے دوران، CJI ینے ریمارکس دیے تھے: "جاؤ اور خود دیوتا سے کچھ کرنے کو کہو۔ اگر آپ کہہ رہے ہیں کہ آپ بھگوان وشنو کے بہت مضبوط عقیدت مند ہیں، تو دعا کریں اور مراقبہ کریں۔” اس تبصرے نے آن لائن شدید تنقید کو جنم دیا، بہت سے لوگوں نے چیف جسٹس پر مذہبی جذبات کی توہین کرنے کا الزام لگایا۔
ردعمل پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، CJI گوائی نے بعد میں واضح کیا، "کسی نے مجھے بتایا کہ میں نے جو تبصرے کیے ہیں وہ سوشل میڈیا پر ایک خاص انداز میں پیش کیے گئے ہیں۔ میں تمام مذاہب کا احترام کرتا ہوں۔”

