اسلام آباد ( سپیشل رپورٹ ) لندن کے مشہور ٹروکسی ہال میں 12 اکتوبر کو ایک منفرد فنڈ ریزنگ تقریب منعقد ہو رہی ہے، جہاں عالمی شہرت یافتہ اداکار فلسطینی عوام کے لیے طبی امداد جمع کرنے کے مقصد سے جین آسٹن کے کلاسک ناول پرائیڈ اینڈ پریجوڈس کا خصوصی ٹیبل ریڈ کریں گے۔اس تقریب میں اداکارہ امبیکا موڈ الزبتھ بینیٹ اور ڈیسی رڈلی مسٹر ڈارسی کا کردار ادا کریں گی۔ ہدایت کاری نِدہ منظور کی ہے جبکہ تقریب کی میزبانی کامیڈین نِش کمار کر رہے ہیں۔ کاسٹ میں جینا کولمین، جمائلا جمیل، میرا سیال اور کلوندر گِھر جیسے نام بھی شامل ہیں۔ ایونٹ کے دوران پاکستانی آرٹسٹ شہزل ملک کا تیار کردہ پوسٹر اور دیگر مصنوعات بھی فروخت کے لیے رکھی جائیں گی تاکہ مزید فنڈز اکٹھے کیے جا سکیں۔یہ تقریب سینما فار غزہ نامی تنظیم کے تحت منعقد کی جا رہی ہے۔ تنظیم نے اعلان کیا ہے کہ اگر کوئی شخص اس تقریب میں شریک نہ ہو سکے تو وہ آن لائن ڈونیشن کے ذریعے اپنی حمایت کا اظہار کر سکتا ہے۔تجزیہ کاروں کے مطابق یہ ایونٹ مغربی معاشروں میں فلسطینی عوام کے لیے ہمدردی اور عملی کوششوں کو ظاہر کرتا ہے، لیکن اس کے برعکس مسلم ممالک کی اجتماعی بے بسی اور کمزور سفارتی و سیاسی حکمت عملی ایک بار پھر اجاگر ہو رہی ہے۔بہت سے ناقدین کا کہنا ہے کہ جہاں مغربی فنکار اور سول سوسائٹی اپنی آواز اور فن کو انسانی حقوق کے لیے استعمال کر رہی ہے، وہیں مسلم دنیا کے اکثر ممالک فلسطین کے معاملے پر سفارتی بیانات اور رسمی قراردادوں سے آگے نہیں بڑھ پا رہے۔بین الاقوامی مبصرین کے مطابق فنڈ ریزنگ کی یہ سرگرمی صرف فنکاروں کی انفرادی کاوش نہیں بلکہ یہ ایک یاد دہانی بھی ہے کہ فلسطینی عوام کے حق میں موثر اور عملی اقدامات کی ذمہ داری سب سے زیادہ انہی ممالک پر عائد ہوتی ہے جو خود کو مسلم دنیا کے قائد کہتے ہیں۔
لندن : فلسطینیوں کی طبی امداد کے لیے فنڈ ریزنگ،،، مسلم ممالک کی اجتماعی بے بسی اور کمزور سفارتی و سیاسی حکمت عملی

