کراچی:سندھ ہائی کورٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری کی منسوخی کا نوٹی فکیشن کالعدم قرار دے دیا، جسٹس اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیے کہ ہم کیسے کسی کی عزت داؤ پر لگا سکتے ہیں، کسی کی ساری زندگی کی کمائی داؤ پر لگی ہوئی ہے۔
سندھ ہائی کورٹ میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری منسوخی کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔
اس موقع پر رجسٹرار کراچی یونیورسٹی، وفاق، ایڈووکیٹ جنرل سندھ اور دیگر فریقین عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اپنایا کہ ہمیں کل ہی نوٹس ملا ہے ہمیں جواب کے لیے وقت درکار ہے۔
جسٹس اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیے کہ ہم تو وقت دینے کے لیے تیار ہیں لیکن اس دوران درخواست گزار کے خلاف کوئی ایکشن ہوگیا تو پھر کیا ہوگا، آج ہم آپ کی بات مان جائیں اور کل ایکشن ہو جائے کون ذمہ داری لے گا، آپ لوگوں نے ان کے خلاف ایکشن لینے سے قبل کوئی نوٹس دیا تھا۔
جسٹس اقبال کلہوڑو نے مزید کہا کہ ان کی ڈگری پر سوال اٹھائے جارہے ہیں، ان کے خلاف 30،35 سال کے بعد کوئی درخواست دیتا ہے تو ان کو کوئی نوٹس تو دینا چاہیے تھا۔
جسٹس اقبال کلہوڑو نے کہا کہ ہم یہ نہیں کہہ رہے کہ ان کے خلاف ایکشن نہیں لیا جاسکتا کیونکہ یہ قانون میں موجود ہے، ہم کیسے کسی کی عزت داؤ پر لگا سکتے ہیں، کسی کی ساری زندگی کی کمائی داؤ پر لگی ہوئی ہے۔
عدالت نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری کی منسوخی کا نوٹی فکیشن کالعدم قرار دیتے ہوئے سماعت 24 اکتوبر تک کے لیے ملتوی کردی اور آئندہ سماعت پر فریقین سے جواب طلب کرلیا۔

