لاہور:(حافظ نعیم سے ) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے نیشنل سیکیورٹی اینڈ وار کورس کے شرکاء اور فیکلٹی ممبران کی ملاقات ہوئی، جس میں پاکستان آرمی، نیوی، ایئر فورس، سول آفیسران کے علاوہ 26 ممالک کے 47 غیر ملکی مندوبین بھی شامل تھے۔ ملاقات کے دوران وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے وفد کو حکومت پنجاب کے اختراعی اور تاریخی عوامی فلاحی منصوبوں سے آگاہ کیا جن میں "ستھرا پنجاب”، "سی سی ڈی”، "گرین انیشی ایٹو”، "اینٹی نارکوٹکس ڈرائیو” اور "سوشل پروٹیکشن پروگرامز” شامل ہیں۔
انہوں نے پاکستان آرمی، نیوی اور ایئر فورس کی آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی پر مبارکباد پیش کی اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سمیت عسکری قیادت کو خراج تحسین بھی پیش کیا۔ ملاقات کے دوران ہونے والے انٹریکٹو سیشن میں شرکاء نے مختلف موضوعات پر سوالات کیے جن کے جواب مریم نواز شریف نے خوش دلی سے دیے۔ انہوں نے شفاف گورننس، میرٹ کی بنیاد پر تعیناتی، کرپشن کے خلاف سخت موقف، ای-ٹینڈرنگ کے ذریعے شفافیت، اور عوامی وسائل کے درست استعمال پر اپنی پالیسیوں کا تفصیل سے اظہار کیا۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ "احسان کا جذبہ گڈ گورننس کی بنیاد ہے اور حکمران کے ہر فیصلے کا براہ راست اثر عوام کی زندگی پر ہوتا ہے۔” انہوں نے مزید بتایا کہ پنجاب میں سیاسی تعیناتی، اقربا پروری اور سفارش کا مکمل خاتمہ کر دیا گیا ہے اور تمام بھرتیاں خود انٹرویو کے ذریعے 100 فیصد میرٹ پر کی جاتی ہیں۔ کرپشن پر سختی سے قابو پایا جا رہا ہے اور اگر کرپشن علم میں آئے تو کوئی معافی نہیں دی جائے گی۔
مریم نواز شریف نے بتایا کہ سیلاب متاثرین کے انخلاء کے لیے تھرمل امیجنگ ڈرون کا کامیابی سے استعمال کیا گیا، اور پنجاب کے صحت کے مراکز اب یورپی کلینکوں کے معیار کے برابر پہنچ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں کینسر کے مریضوں کو اب جدید ابلیشن مشین کے ذریعے علاج فراہم کیا جا رہا ہے اور سموگ سے بچاؤ کے لیے جدید مشینیں درآمد کی گئی ہیں۔
بنگلہ دیش کے مندوب سمیت کئی غیر ملکی افسران نے وزیراعلیٰ پنجاب کی عوامی خدمات کو سراہا اور پنجاب حکومت کی اصلاحاتی کوششوں کی تعریف کی۔ وفد نے پنجاب کے امن و امان کی بہتری، گورننس ماڈل اور فلاحی منصوبوں کو متاثرکن اور قابل تقلید قرار دیا۔ وزیراعلیٰ نے وفد کو بتایا کہ بلوچستان نے سیف سٹی پراجیکٹ میں پنجاب سے معاونت کی درخواست کی ہے جبکہ خیبرپختونخوا کو کالنگ سسٹم کے حوالے سے معلومات فراہم کی گئی ہیں جو صوبوں کے مابین تعاون کی بہترین مثال ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ پنجاب کے معاملات کی مکمل ذمہ دار ہیں اور اس کے حقوق کے لیے ہر فورم پر مضبوط موقف رکھتی ہیں۔ مریم نواز شریف نے کہا کہ پنجاب میں کوئی سیاسی مداخلت نہیں کی جاتی اور نہ ہی وہ کسی کے اختیارات میں دخل دیتی ہیں۔ انہوں نے نہری اصلاحات کو سیاسی معاملہ بنانے کی مخالفت کی اور کہا کہ پنجاب کے آبی ذخائر کا تحفظ ان کا اہم مسئلہ ہے۔

