لاہور(نیٹ نیوز)اسپین کے سان سیباسٹین فلم فیسٹیول میں ہالی ووڈ کی نامور اداکارہ اینجلینا جولی نے آزادیٔ اظہار پر بڑھتی ہوئی پابندیوں پر تشویش کا اظہار کیا۔ جولی نے کہا کہ وہ اپنے ملک امریکا سے محبت کرتی ہیں، لیکن موجودہ حالات میں وہ اسے پہچان نہیں پا رہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا کو ایک دوسرے سے جوڑنے کے بجائے تقسیم کرنا اور ذاتی آزادیوں کو محدود کرنا انتہائی خطرناک ہے۔یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا جب اے بی سی چینل نے اپنے مشہور مزاحیہ پروگرام کے میزبان جمی کیمل کے شو کو معطل کیا۔ جمی کیمل نے ایک قدامت پسند رہنما پر تنقیدی تبصرہ کیا تھا، جس کے بعد ان کے خلاف حکومتی دباؤ بڑھ گیا۔ اس فیصلے پر نہ صرف سابق امریکی صدر باراک اوباما نے برہمی کا اظہار کیا بلکہ متعدد معروف فنکاروں اور ڈزنی اسٹارز نے بھی اس اقدام کو آزادیٔ اظہار پر حملہ قرار دیا۔مارک رَفالو، پیڈرو پاسکل، اولیویا روڈریگو، تتِیانا مسلینی اور دیگر ہالی ووڈ شخصیات نے ڈزنی انتظامیہ کو آڑے ہاتھوں لیا۔ رَفالو نے خبردار کیا کہ اگر یہ پالیسی جاری رہی تو ڈزنی کو بڑے مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا۔ پیڈرو پاسکل نے بھی سوشل میڈیا پر "آزادیٔ اظہار اور جمہوریت کے دفاع” کا نعرہ بلند کیا۔دوسری جانب ہالی ووڈ کے کئی شو رنرز اور اداکاروں نے ڈزنی پلس کے بائیکاٹ کا عندیہ دیا ہے۔ شوبز انڈسٹری میں یہ بحث تیزی سے زور پکڑ رہی ہے کہ حکومتی دباؤ کے تحت میڈیا اور فنکاروں کو خاموش کرانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔اینجلینا جولی کا کہنا تھا کہ "یہ وہ دور ہے جس میں ہمیں بے احتیاطی سے الفاظ استعمال نہیں کرنے چاہئیں، کیونکہ حالات پہلے ہی نہایت سنجیدہ ہیں۔ یوں، امریکا میں آزادیٔ اظہار کے تحفظ پر ایک نئی اور بڑی بحث چھڑ چکی ہے، جس نے حکومت، میڈیا اور شوبز انڈسٹری سب کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔
"امریکہ میں آزادیٔ اظہار معطل،،— مگر ڈزنی کے ہیروز اب بھی ’دنیا بچانے‘ کو تیار

