اسلام آباد :اسلام آباد ہائی کورٹ نے 190 ملین پاؤنڈز کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) عمران اور ان اکی اہلیہ بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستیں جلد سماعت کے لیے مقرر کرنے کی ہدایت کر دی۔
رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں 190 ملین پاؤنڈز کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی درخواستیں جلد سماعت کے لیے مقرر کرنے کے معاملے پر سماعت ہوئی۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے 2 بار کہا کہ پراسیکیوٹر تعینات نہیں ہوئے، پھر پراسیکیوٹر نے پیش ہو کر کہا کہ ہمیں وقت دیں۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ نے یہ پرانی باتیں ہو گئی ہیں، جس پر بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ 5 تاریخیں ہوگئی ہیں، ہمارا کیس نہیں لگ رہا، چیف جسٹس نے کہا کہ یہ کونسی درخواست ہے جو آج فکس ہے؟، سلمان صفدر نے کہا کہ ہماری جلد سماعت کی دو متفرق درخواستیں ہیں۔
چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے استفسار کیا کہ بانی والے کیس میں نوٹس ہوا ہے؟ سلمان صفدر نے کہا کہ نوٹس تو بہت پہلے ہو چکا، اس کے بعد نیب نے تاریخیں لیں، ہم نے کبھی میڈیکل گراؤنڈ نہیں لیا، بشریٰ بی بی کی طبیعت بھی ٹھیک نہیں، دونوں کو تمام مقدمات میں بریت یا ضمانت مل چکی ہے۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ توشہ خانہ ٹو کیس بھی جلد از جلد چل رہا ہے، میں چاہتا ہوں کہ سزا معطلی درخواستوں پر جلد فیصلہ ہو جائے۔
چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے کہا کہ رجسٹرار آفس کو کیس جلد مقرر کرنے کی ہدایت کر دی ہے، اس پر وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ اگر آئندہ ہفتے کیس مقرر نہیں ہوتا تو پھر یہ تمام مشق لاحاصل ہے، اگر کیس آئندہ ہفتے مکمل نہ ہوا تو پھر سال کے لیے مقرر نہ ہو، میں نہیں آؤں گا۔
چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے کہا کہ میں رپورٹ منگوا کر دیکھ لیتا ہوں۔
بعدازاں سلمان صفدر ایڈووکیٹ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے ساڑھے 500 صفحات پر مشتمل عمران خان کے حکم پر ایک پٹیشن دائر کی تھی دو سال چار ماہ بعد یہ کیس لگا ہے ہم نے 127 کیسز کا مقابلہ کیا جب ہمیں پتہ لگا یہ 300 کے اوپر کریمینل کیس چلے گئے ہیں ۔

