اسلام آباد : افغان مہاجرین کی پاکستان بدری شروع، بلادستاویزات افراد کیخلاف مقدمہ درج، بلیک لسٹ ہونگے۔
وزارت داخلہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق جن افغان شہریوں کے پاس درست سفری دستاویزات نہیں ہیں، ان پر پاکستان کے امیگریشن قوانین کے تحت 14 فارن ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا اور ملک بدر کرنے کے بعد انہیں بلیک لسٹ بھی کیا جائے گا۔
وزار ت داخلہ کے نوٹی فیکیشن کے مطابق یکم ستمبر 2025 سے پی او آر کارڈ رکھنے والے افغان شہریوں کو غیر قانونی طور پر مقیم تصور کیا جائے گاوزارت داخلہ کی جانب سے اس سے قبل 30 جون کی ڈیڈ لائن دی گئی تھی، جسے بعد ازاں دو ماہ کی توسیع دے کر 31 اگست تک بڑھایا گیا۔ اب یہ مدت ختم ہو چکی ہے اور آج سے یہ افراد غیر قانونی تصور کیے جائیں گے۔
پاکستان میں پی او آر کارڈ ہولڈرز کی تعداد تقریباً 13 لاکھ ہے۔
حکومتی اعداد و شمار کے مطابق ستمبر 2023 سے اب تک تقریباً 10 لاکھ افغان مہاجرین وطن واپس جا چکے ہیں۔سرحدی ٹرمینلز پر رجسٹریشن ختم کرنے کے انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں جبکہ بائیو میٹرک لازمی قرار دے دی گئی۔
وزارت داخلہ نے افغان شہریوں کی واپسی کا ایکشن پلان پہلے ہی صوبوں کو دے دیا ہے۔ جبکہ وزارت داخلہ کے مطابق 31 اگست کے بعد نادرا افغانستان واپس جانے والوں کی رجسٹریشن ختم کر دے گا۔

