کراچی:(اسد مرزا) کراچی سے اسکردو جانے والی قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کی پرواز PK308 ایک مرتبہ پھر بدنظمی اور ناقص انتظامات کی نذر ۔ سارا دن انتظار کروا کے شام گئے پرواز منسوخ کردی گئی ۔مسافروں کا شدید احتجاج
فلائٹ صبح 7 بجے روانہ ہونا تھی، مسافروں کی بورڈنگ مکمل کی جا چکی تھی اور انہیں بورڈنگ کارڈ بھی جاری کر دیے گئے تھے۔ تاہم پرواز کو اچانک فنی خرابی کا بہانہ بنا کر تاخیر کا شکار کر دیا گیا۔مسافروں کے مطابق، وہ پورے دن ایئرپورٹ پر اذیت اور بے یقینی کی کیفیت میں بیٹھے رہے۔ پہلے عملے نے پرواز کو کچھ گھنٹوں کے لیے مؤخر کرنے کا اعلان کیا، لیکن شام 4 بجے اچانک اعلان کیا گیا کہ پرواز منسوخ کر دی گئی ہے۔ پرواز کی منسوخی پر ایئرپورٹ پر موجود درجنوں مسافر مشتعل ہوگئے۔ انہوں نے پی آئی اے کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور ایئرلائن انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ مسافروں کا کہنا تھا کہدن بھر ایئرپورٹ پر ذلیل و خوار کرنے کے بعد پرواز کینسل کرنا کھلا ظلم ہے۔
نہ متبادل فلائٹ فراہم کی گئی اور نہ ہی کوئی واضح شیڈول دیا گیا۔کئی مسافر فوری طور پر سکردو پہنچنے کے لیے اہم ذمہ داریوں کے باعث سفر کر رہے تھے۔
انتظامیہ کی بدانتظامی کی وجہ سے مسافر، خاص طور پر خواتین، بزرگ اور بچے شدید ذہنی و جسمانی اذیت کا شکار رہے۔ کئی مسافروں نے الزام لگایا کہ پی آئی اے عملے نے مناسب رہنمائی اور سہولیات فراہم کرنے کے بجائے صرف "فنی خرابی” کا جواز پیش کر کے ذمہ داری سے جان چھڑائی۔ پی آئی اے انتظامیہ نے فلائٹ کی منسوخی پر کوئی باضابطہ پریس ریلیز یا وضاحتی بیان جاری نہیں کیا، جس سے مسافروں کی برہمی مزید بڑھ گئی۔
یہ واقعہ ایک بار پھر اس سوال کو جنم دیتا ہے کہ قومی ایئر لائن بار بار ایسے انتظامی بحران کا شکار کیوں ہوتی ہے اور عام مسافروں کو کب تک اس cبحران کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا؟

