لاہور : 2ستمبر تک پنجاب میں شدید بارشوں کی فورکاسٹ کی گئی ہے۔ پاکستان مین بہنے والے دریاؤں کے کیچمنٹ ایریا میں ہونے والی ان بارشوں سے دریاؤں میں پانی کا دباؤ بڑھے گا اور پنجاب کے کئی شہری علاقوں میں بارشیں اربن فلڈ جیسی سورتحال پیدا کر سکتی ہیں۔
این ڈی ایم اے کے مطابق 30 اگست تا 3 ستمبر دریائے راوی کے بالائی ملحقہ علاقوں میں بارشیں اور انڈین تھین ڈیم سے پانی کا اخراج متوقع.دریائے راوی میں بلوکی کے مقام پر اس وقت تقریباً 1لاکھ47 ہزار کیوسک کا بہاؤ موجود۔ 2 تا 3ستمبر 1لاکھ25ہزار سے 1لاکھ50ہزارکیوسک کا ریلہ سدھنائی پہنچے گا۔
یادرہے بھارت میں راوی پر قائم تھئین ڈیم سے بھر پانی چھوڑے جانے کی اطلاعات ہیں جبکہ مادھو پور ہیڈورکس ٹوٹ چکا ہے ۔اس لئے اب یہ پانی سیدھا پاکستان دریائے راوی ہی پہنچے گا۔
پاکستان میٹیریولوجیکل ڈیپارٹمنٹ نے آج سے مون سون کے 9 وین سپیل کے آغاز کی پیشین گوئی کی ہے اور
پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے صوبے میں مون سون بارشوں کے 9ویں اسپیل کے آغاز پر الرٹ جاری کردیا ہے۔
پی ڈی ایم اے نے نئی بارشوں کا جو الرٹ جاری کیا ہے اس کے مطابق دریاؤں کے بالائی علاقوں میں شدید بارشوں کا امکان ہے۔ آج 29 اگست سے 2 ستمبر تک پنجاب کے بیشتر اضلاع میں طوفانی بارشوں کا امکان ہے۔
میٹ ڈیپارٹمنٹ کی فور کاسٹ یہ ہے کہ راولپنڈی، مری، گلیات، اٹک، چکوال، جہلم، گوجرانوالہ، لاہور، گجرات اور سیالکوٹ سمیت نارووال، حافظ آباد، منڈی بہاؤالدین اور اوکاڑہ میں بارشیں ہوں گی۔
ساہیوال، قصور، جھنگ، سرگودھا اور میانوالی میں بھی بارشوں کا امکان ہے جبکہ ڈیرہ غازی خان، ملتان اور راجن پور میں موسلادھار بارشوں کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
پنجاب کے فلڈ ریلیف کمشنر نبیل جاوید نے تمامانتظامیہ کو بارشوں میں کسی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار رہنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔
مون سون بارشوں سے دریائے چناب، راوی اور ستلج میں پہلے ہی انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے

