کراچی :طویل انتظار کے بعد ہونے والی بارش سے کراچی ڈوب گیا، دیواریں گرنے اور دیگر حادثات میں 5 جاں بحق ۔۔میئر کراچی اور سندھ حکومت کے دعوؤں پانی کی طرح بہہ گئے ۔
شہر میں صبح شروع ہونے والے بارش نے جل تھل ایک کردیا، مسلسل کئی گھنٹے بارش کے باعث شہر کے بیشتر علاقے اور مرکزی سڑکیں پانی میں ڈوب گئیں۔
ویدر ڈاٹ کام کے مطابق شام 6 بجے تک شہر میں سب سے زیادہ 212 ملی میٹر بارش گلستان جوہر بلاک 12 میں ریکارڈ کی گئی، کورنگی 207، گلشن رومی 203، گلشن حدید 200، ملیر سعود آباد 182 اور جناح ایونیو پر 178 ملی میٹر ریکارڈ کی جاچکی ہے، ملیر لیاقت مارکیٹ سمیت کئی علاقوں میں پانی گھروں میں داخل ہوگیا، دیواریں گرنے کے واقعات میں 4 بچوں سمیت 5 افراد جاں بحق ہوگئے۔
شاہراہ فیصل پر نرسری، فیصل بیس سمیت کئی مقامات پر گہرا پپانی کھڑا ہوگیا جس سے ٹریفک بر ی طرح جام رہی نیشنل ہائی پر قائد آباد اور قذافی ٹاؤن کے اطراف بھی سڑکوں پر کئی فٹ پانی کھڑا رہا ،ملیر لیاقت مارکیٹ سمیت کئی جگہوں پرپانی گھروں میں داخل ہوگیا اور ساراسامان تباہ کرڈالا۔ہر کے بیشتر علاقوں میں بجلی غائب ہوگئی، کراچی کے 2100 فیڈرز میں سے آدھے ٹرپ کرگئے یا بند کردیے گئے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آئندہ گھنٹوں میں مزید بارشوں کے امکانات موجود ہیں۔ تیز بارشوں کے باعث نشیبی علاقے زیرِ آب آنے کا خدشہ ہے جس سے اربن فلڈنگ کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
شہریوں سے درخواست ہے کہ غیر ضروری باہر نہ نکلیں، برقی کھمبوں اور کھلی جگہوں سے دور رہیں ، ڈرائیور حضرات احتیاط سے گاڑی چلائیں اور پانی بھرے راستوں سے گزرنے سے گریز کریں۔

