نئی دہلی :انڈیا اتحاد کے رہنماؤں نے بھارتی پارلیمنٹ کے احاطے میں بہار میں ووٹرز لسٹ میں ردوبدل کے خلا’ووٹ چوری‘ کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔
اس مظاہرے میں کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے، پرینکا گاندھی، اکھلیش یادو اور ترنمول کانگریس کے رہنما ابھیشیک بنرجی سمیت کئی اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ شامل تھے۔ ان رہنماؤں نے ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی اور الیکشن کمیشن کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے کا کہناتھاکہ پارٹی کا واضح موقف ہے کہ ملک بھر میں ووٹ چوریے خلاف آواز بلند کی کرتے رہیں گے۔ ووٹروں کے حق کو پامال کرنا عوام کی آواز کو دبانے کے مترادف ہے، جو کسی بھی طرح قابل قبول نہیں۔لوک سبھا کے کانگریس ایم پی مانیکم ٹیگور نے بھی سخت الفاظ میں الیکشن کمیشن کے رویے پر سوال اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن کے افسران جانبدار ہو گئے ہیں اور بی جے پی کی زبان بولنے لگے ہیں۔
کانگریس کے سینئر رہنما راجیو شکلا نے کہا کہ ووٹ چوری کے خلاف ایک عوامی تحریک شروع ہو چکی ہے اور راہل گاندھی کی یاترا نے اس معاملے کو عوام تک پہنچا دیا ہے۔
دوسری طرف، بہار میں کانگریس کی قیادت میں ووٹر ادھیکار یاترا کا تیسرا دن جاری ہے۔ اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی اس یاترا کی قیادت کر رہے ہیں اور انہیں عوام کی جانب سے زبردست حمایت حاصل ہو رہی ہے۔
انڈیا اتحاد کے احتجاج اور بہار میں جاری یاترا کے سبب حکومت اور الیکشن کمیشن پر سیاسی دباؤ بڑھ رہا ہے۔ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ اگر ووٹر لسٹ میں شفافیت قائم نہ کی گئی تو جمہوریت کمزور ہوگی۔ دوسری طرف بی جے پی اور اس کے حامی رہنما ان الزامات کو بے بنیاد قرار دے رہے ہیں۔ تاہم سیاسی مبصرین متفق ہیں کہ آنے والے دنوں میں یہ مسئلہ مزید شدت اختیار کر سکتا ہے اور انتخابی سیاست کا اہم موضوع بنے گا۔




