بیجنگ:بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے 31 اگست کو چین کا دورہ کریں گے۔ یہ ان کا 2020 میں گلوان جھڑپ کے بعد پہلا دورہ چین ہے۔ اس دورے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان کشیدہ تعلقات کو معمول پر لانا ہے۔
یادرہےبھارت اور چین کے تعلقات 2020 میں لداخ کی سرحد پر ہونے والی جھڑپوں کے بعد سے کشیدہ ہیں۔ اس واقعے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان سفارتی اور فوجی سطح پر کئی مذاکرات ہوئے تاکہ سرحدی تناؤ کو کم کیا جا سکے۔ وزیر اعظم مودی اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان یہ ملاقات ایک اہم پیش رفت ہے جو تعلقات میں بہتری لا سکتی ہے۔
گلوان جھڑپ کے بعد سے دونوں ممالک نے سرحد پر بھاری تعداد میں فوجی تعینات کر رکھے ہیں۔ اس دورے کے دوران دونوں رہنما سرحدی مسائل اور تعلقات میں استحکام لانے کے طریقوں پر بات چیت کریں گے۔
رپورٹ کے مطابق بھارت اور چین نے مشرقی لداخ کے ڈپسانگ اور ڈیمچوک جیسے علاقوں میں سرحدی گشت کے انتظامات پر اتفاق کر لیا ہے۔ یہ معاہدہ اس دورے کی راہ ہموار کرنے میں معاون ثابت ہوا۔
شنگھائی تعاون تنظیم (SCO)
ایس سی او (SCO) ایک اہم علاقائی تنظیم ہے جس میں چین، روس، بھارت اور پاکستان سمیت کئی ممالک شامل ہیں۔ اس تنظیم کا مقصد رکن ممالک کے درمیان علاقائی سلامتی، اقتصادی تعاون اور سیاسی تعلقات کو فروغ دینا ہے۔ سربراہی اجلاس میں مختلف علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا جاتا ہے۔
ایس سی او (SCO) کا قیام 2001 میں عمل میں آیا۔ اس کے بنیادی مقاصد میں سے ایک دہشت گردی، علیحدگی پسندی اور انتہا پسندی کا مقابلہ کرنا بھی ہے۔
۔

