ٹوکیو:جاپان کی حکمران جماعت لبرل ڈیموکریٹک پارٹی (ایل ڈی پی) کی سانائے تکائچی ملک کی پہلی خاتون وزیراعظم بن گئی ہیں۔
تیز رفتار کاروں کی شوقین،سابق ٹی وی اینکر
تیز رفتار کاروں کی شوقین سانائے ایک سابقہ ٹی وی اینکر ہیں اور ماضی میں ایک میوزک بینڈ میں ڈرمز بجاتی تھیں۔ انھوں نے سنہ 1993 میں جاپانی سیاست میں قدم رکھا اور بطور آزاد اُمیدوار ایوانِ زیریں کی نشست جیتی۔
والد آفس ورکر والدہ پولیس افسر
وہ سنہ 1961 میں نارا پریفیکچر میں پیدا ہوئیں۔ ان کے والد ایک آفس ورکر اور والدہ پولیس افسر تھیں۔ ان کی زندگی میں سیاست کہیں دور دور تک نہیں تھی۔
سکوبا ڈائیور،ٹویوٹا سپرا،سٹکس توڑ ڈرمر
ہیوی میٹل ڈرمر کے طور پر وہ بہت سی ڈرم سٹکس ہاتھ میں رکھتی تھیں کیونکہ وہ شدید ’ڈرمنگ‘ کے دوران انھیں توڑ دیتی تھیں۔ وہ ایک سکوبا غوطہ خور اور کاروں کی بھی شوقین تھیں۔ ان کی پسندیدہ ’ٹویوٹا سپرا‘ اب نارا میوزیم میں نمائش کے لیے رکھی گئی ہے۔سیاست میں آنے سے پہلے، سانائے تکائچی نے مختصر عرصے کے لیے ٹی وی میزبان کے طور پر کام کیا۔
جاپان اپنی فوج کے بغیر ہمیشہ امریکا کے رحم وکرم پر
انھیں سیاست میں دلچسپی سنہ 1980 کی دہائی میں اس وقت پیدا ہوئی جب امریکہ اور جاپان میں تجارتی تناؤ عروج پر تھا۔ ملکی سیاست کو رموز واسرار جانے کے دوران انھوں نے نتیجہ اخذ کیا کہ جب تک جاپان اپنا دفاع خود نہیں کرے گا تو پھر ایسے میں اس کی قسمت ہمیشہ امریکہ کے رحم و کرم پر ہی رہے گی۔
10 بار رکن اسمبلی منتخب
انھوں نے 1992 میں اپنے پہلے پارلیمانی الیکشن میں آزاد حیثیت سے حصہ لیا مگر کامیاب نہ ہو سکیں۔ مگر وہ پرعزم رہیں۔ ایک سال بعد آزادانہ حیثیت میں رکن اسمبلی منتخب ہو کر انھوں نے سنہ 1996 میں ایل ڈی پی میں شمولیت اختیار کر لی۔ اس کے بعد سے وہ 10 بار رکن اسمبلی منتخب ہوئی ہیں۔
انتخابی سیاست میں انھیں صرف ایک بار شکست ہوئی۔ اور پارٹی کی متحرک قدامت پسند آوازوں میں سے ایک کے طور پر شہرت حاصل کی۔وہ اعلیٰ حکومتی عہدوں پر بھی فائز رہ چکی ہیں جن میں وزیر برائے اقتصادی تحفظ، تجارت و صنعت، داخلہ اور مواصلات شامل ہیں۔
“میرا مقصد آئرن لیڈی بننا ہے“
سنہ2021 میں سانائے تکائچی نے پہلی بار ایل پی ڈی کی قیادت کی دوڑ میں حصہ لیا لیکن وہ سابق وزیراعظم فومیو کشیدا سے جیت نہ سکیں۔ وہ سنہ 2024 میں دوبارہ دوڑ میں شامل ہوئیں اور اس بار ووٹنگ کے پہلے مرحلے میں وہ سرفہرست رہیں مگر بالآخر جاپان کے وزیراعظم بننے والے شیگیرو ایشیبا سے ہار گئیں۔انھوں نے اپنی حالیہ مہم میں سکول کے بچوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرا مقصد آئرن لیڈی بننا ہے۔
شادی کے بعد شوہر کا نام ساتھ لگانے کی حامی قدامت پسند
سانائے تکائچی ایک قدامت پسند رہنما ہیں جنھوں نے طویل عرصے سے شادی کے بعد بھی خواتین کو اپنے نام کو برقرار رکھنے کی اجازت دینے والے قانون کی مخالفت کی ہے۔ انھوں نے اصرار کیا کہ اس سے روایت کو نقصان پہنچتا ہے یعنی خواتین اپنے نام کے ساتھ اپنے شوہر کے نام کا اضافہ کریں۔ وہ ہم جنس شادیوں کے بھی خلاف ہیں۔
جاپانی جنگی مجرموں کی خانقاہ کی باقاعدہ وزیٹر
وہ متنازع ’یاسوکونی شرائن‘ پر باقاعدگی سے جاتی ہیں۔ یہ جگہ جاپان کی جنگ میں مرنے والوں بشمول سزا یافتہ جنگی مجرموں کے اعزاز میں تعمیر کی گئی ہے۔
“سب سے پہلے جاپان“
انھوں نے ملک کی سیلف ڈیفنس فورسز پر آئینی پابندی ہٹانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ اس وقت جاپان کی فوج پر جنگی صلاحیت حاصل کرنے کی پابندی عائد ہے۔سنسیتو اب ’سب سے پہلے جاپان‘ کے نعرے پر سیاست کر رہی ہے۔

