نئی دہلی :بھارت کی آبی جارحیت جاری،، مقبوضہ جموں وکشمیر میں دریائے چناب پر 1856 میگا واٹ کے ساولکوٹ ہائیڈرو الیکٹرک پراجکیٹ کی منظوری دیدی فوری تعمیر شروع کرنے کا اعلان۔
بھارت کی جانب سے ساولکوٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی تعمیر نہ صرف بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی ہے بلکہ خطے کے امن و استحکام کے لیے ایک سنگین خطرہ بن چکی ہے۔
یادرہے سندھ طاس معاہدے کے تحت بھارت کسی بھی دریا پر کوئی ڈیم تعمیر کرنے سے پہلے اجازت حاصل کرنے کا پابند ہے جبکہ سندھ طاس معاہدے کو صرف باہمی منظوری سے ہی معطل یا ختم کیا جا سکتا ہے، بھارت کی طرف سے اس معاہدے کی یکطرفہ معطلی بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہو گی۔
پچھلے پچاس برس سے بھارت ڈیم پہ ڈیم تعمیر کئے جا رہا ہے جبکہ پاکستان نے پانی کی کمی سے نمٹنے کے لئے کوئی منصوبہ بندی تک نہیں کی
ساولکوٹ پراجیکٹ کیا ہے؟
ساولکوٹ پراجیکٹ چناب طاس میں بھارت کے سب سے بڑے پن بجلی منصوبوں میں سے ایک ہے۔ بھارت نے سازش کرتے ہوئے 1960 کے سندھ طاس معاہدے کے تحت مغربی دریاؤں سے حاصل ہونے والے اپنے حصے کے پانی کو مکمل طور روک دینے کا پروگرام بنایا ہے۔ اس منصوبے میں 192.5 میٹر اونچا کشش ثقل کا ڈیم اور 1,100 ہیکٹر پر پھیلے ہوئے ذخائر شامل ہیں۔ مکمل ہونے پر یہ بھارت کے مغربی دریاؤں پر پن بجلی کا سب سے بڑا منصوبہ ہو گا۔ اور حالیہ سیلاب کی طرح بھارت جب چاہے اس ڈیم سے پانی چھوڑ کر سیالکوٹ جہلم کے علاقے کو آبی دہشت گردی کا نشانہ بنا سکے گا

