کراچی :حکومت کی حالیہ پالیسی میں تبدیلی کے بعد ٹویوٹا کی مقامی اسمبلر کمپنی انڈس موٹر نے پاکستان میں استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد پر غور شروع کردیا ہے۔
یادرہے انڈس موٹر کمپنی (آئی ایم سی) جو کہ ٹویوٹا گاڑیاں مقامی طور پر اسمبل کرتی ہے، حکومت کی حالیہ پالیسی میں تبدیلی کے بعد تجارتی پیمانے پر استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد شروع کرنے پر غور کر رہی ہے۔
کمپنی نے درآمد کے عمل کے آغاز کے لیے مطلوبہ دستاویزات، طریقہ کار اور ضوابط کی وضاحت کے لیے انجینئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ (ای ڈی بی) سے رابطہ کیا ہے۔
اگرچہ کمپنی روزگار، مقامی سطح پر پرزہ جات کی تیاری اور ویلیو ایڈیشن کو فروغ دینے کے لیے مکمل طور پر ناک ڈاؤن (سی کے ڈی) آپریشنز پر اپنی توجہ برقرار رکھے ہوئے ہے، تاہم آئی ایم سی نئی پالیسی فریم ورک کے تحت استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد کے امکانات کا جائزہ لینے کے لیے تیار ہے۔
آئی ایم سی کے چیف ایگزیکٹو علی اصغر جمالی کے مطابق ہم سب کچھ درآمد کریں گے، جتنے ماڈلز ہوں گے، جلد از جلد، جب ان سے پوچھا گیا کہ آیا استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد مقامی اسمبلنگ سے سستی پڑے گی تو انہوں نے کہا، دیکھتے ہیں، جب ہم آغاز کریں گے تو پتہ چل جائے گا۔
آئی ایم سی نے اپنی 58 ڈیلرشپس کے نیٹ ورک کے ذریعے استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد کی حمایت کے لیے اپنی تیاری پر زور دیا، جہاں تربیت یافتہ ٹیکنیشنز اور انجینئرز موجود ہیں۔
کمپنی کے مطابق یہ ڈھانچہ فروخت کے بعد خدمات اور گاڑیوں کی پائیداری کو یقینی بنا سکتا ہے۔
اپنے موجودہ پلیٹ فارم ٹویوٹا شیور کے ذریعے آئی ایم سی پہلے ہی تصدیق شدہ استعمال شدہ ٹویوٹا گاڑیوں کی خرید و فروخت میں سہولت فراہم کر رہی ہے، یہ پروگرام گاہکوں کو اپنی پرانی گاڑیوں کے تبادلے اور دیگر آٹو ضروریات کے لیے ایک ہی جگہ پر حل فراہم کرتا ہے۔

