کابل: افغان عبوری حکومت کے وزیر خارجہ امیر متقی نے کہا ہے کہاگر امریکہ ہماری حکومت کو تسلیم کرنےاور پورے افغانستان کی تعمیر نو کی پیش کش بھی کرے تو ہم انہیں ایک انچ بھی افغان سرزمین نہیں دیں گے – انہیںبگرام بیس کے بارے میں سوچنا بھی نہیں چاہیے۔
طلوع نیوز پر انٹرویو دیتے ہوئے ان کا کہنا تھااگر امریکہ ہمارے ساتھ تعلقات قائم کرے یا ہمیں تسلیم کرے، اور اس کے بدلے میں بگرام مانگے تو یہ ممکن نہیں۔انہوں نے واضح کیا کہ یہ امارتِ اسلامیہ موقف ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہاگر ایسا ممکن ہوتا تو ہم یہ بیس سالہ جنگ کیوں لڑتے؟ ہم نے اتنے شہید کیوں گنوائے؟
انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ ہم نے دوحہ میں ہونے والی بات چیت کے دوران امریکیوں کے ساتھ بھی واضح طور پر اس مسئلے پر بات کی۔ انہوں نے فوج یا انٹیلی جنس کی موجودگی کی درخواست کی، اور ہم نے انہیں فیصلہ کن طور پر کہا کہ ہم ایک بھی فوجی یا انٹیلی جنس اہلکار کو قبول نہیں کریں گے۔

