لاہور : بھارت کی جانب سے آبی دہشت گردی، بیک وقت پنجاب کے تین دریاؤں ستلج ،راوی اور چنا ب کے علاوہ مقبوضہ کشمیر کے دریائے توی سے بھی پانی چھو ڑ دیا جس کے باعث پنجاب کو سیلاب کا سامنا ہے۔ پنجاب کے متعدد علاقے سہ پہر تک زیر آب آ چکے ہیں۔ ہزاروں ایکڑ زرعی زمین زیر آب ہے اور درجنوں دیہات میں سیلاب کا پانی گھس گیا ہے۔
دوسری طرف ملتان روڑ دریائے راوی کہ سنگم پر موجود رہائشی سو سائٹیوں میں پیرا فورس اور پولیس کی جانب سے رہائشیوں کو محتاط رہنے کے اعلانات کئے جارہے ہیں ۔ریائے راوی کناری مجمود بوٹی سے سندر تک رہائشی آبادیوں کو قیمتی اشیاء اور مال مویشی ہٹانے کی تنبہہ کردی
پنجاب حکومت کی جانب سے آئندہ 48 گھنٹے انتہائی اہم قرار دے دیئے گئے۔ملتان روڈ پرواقع پارک ویو کینال روڈ ،بحریہ ٹاون ،الرحمن سمیت 13سے زائد ہاوسنگ سوسائٹیوں کو وارننگ دیدی گئی ہے۔
اسی طرح دریائے راوی شاہدرہ شفیق آباد لوئر مال اسلام پورہ ساندہ شیرا کوٹ ہنجروال چوہنگ سندر رائیونڈ پولیس کو شہریوں کے جان و مال بچانے کے لئےمتحرک کردیا گیا ہے جبکہ دریائے راوی میں پانی کا بہاو بڑھنے اور ممکنہ خطرہ کہ پیش نظر پولیس ایمرجنسی ریسیکو ہائی الرٹ کردیا گیا ۔ آج رات آدھی رات کے وقت بھارت کی جانب سے چھوڑا گیا بڑا ریلہ راوی میں سے گذرے گا۔
سیالکوٹ، نارووال اور ضلع گوجرانوالہ کے متعدد علاقوں میں نالہ ڈیک کے سیلاب نے تباہی مچا دی ہے۔آخری اطلاعات موصول ہونے تک نالہ ڈیک میں اس سہ پہر 60ہزار کیوسک پانی کا ریلہ گزر رہا ہے
دریائے چناب میں پانی کے ریلے میں مزید اضافے کا امکان 5.5-6.0 لاکھ کیوسک ہے۔
جسڑ کے مقام پر راوی سے گذرنے والا پانی 2.0 لاکھ کیوسک تک پہنچ سکتا ہے جبکہ جی ایس والا کے مقام پر دریائے ستلج اگلے 12 گھنٹوں میں 2.8 لاکھ کیوسک کو چھو سکتا ہے۔
نارووال میں نالہ ڈیک تباہ کاریاں زیادہ رپورٹ ہو رہی ہیں۔ کیونکہ بھارت سے چھوڑے گئے ساٹھ ہزار کیوسک پانی کا ریلا ابھی نارووال ضلع کے علاقوں سے ہی گزر رہا ہے۔ جوں جوں یہ ریلا آگے بڑھے گا، اس کی زد میں آنے والے دیہات کی تعداد بڑھتی جائے گی۔
نارووال میں نالہ ڈیک میں طغیانی کے دوران 50سالہ رشید پانی میں بہہ گیا ۔نارووال کے علاقہ میں نالہ ڈیک پر بنا ہوا ہنجلی پل سیلاب کے ریلے میں بہہ گیا ۔
پسرور میں نالہ ڈیک کنگرہ پر پانی کی سطح بہت زیادہ ہے۔ مقامی حکام نے بتایا ہے کہ یہاں فی الوقت 52 ہزار 762 کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے۔ انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے جس مین آنے والے گھنٹوں میں مزید اضافہ ہونے کا خطرہ ہے.
پسرور کے علاقہ میں نالہ ڈیک سپر پیسج پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے اور پانی کی مقدار 15 ہزار 307 کیوسک نوٹ کی گئی ہے۔ اس پانی میں پیچھے موجود سیلاب کا ریلا آنے سے اضافہ کا امکان ہے۔
پسرور کی حدود مین بہت سے دیہات میں ڈیک کا پانی داخل ہو چکا ہے۔
ڈپٹی کمشنر صبا اصغر علی نے شہریوں سے درخواست کی ہے کہ وہ حفاظتی اقدامات کریں۔ ایمرجنسی کی صورت میں ضلعی کنٹرول روم نمبر 052-9250011 یا 1718 پر رابطہ کریں
گوجرانوالہ کی تحصیل کامونکی کے بہت سے دیہات اس وقت ڈیک میں آئی کانگ کی لپیٹ میں آئے ہوئے ہیں۔ ہزاروں ایکڑ زمین پر ڈیک کا پانی پھیلا ہوا ہے اور مزید علاقے اس ریلے کی زد میں آ رہے ہیں۔ علاقہ کے سینکڑوں دیہات میں پانی پہنچ گیا ہے۔

