اسلام آباد :وزیر دفاع خواجہ آصف کی ٹویٹ نے بیوروکریسی میں ہلچل مچادی۔ سوشل میڈیا پر طوفان کھڑا ہوگیا۔۔۔۔ افسروں میں چہ مگوئیاں، دوسری ٹویٹ اس سےبھی بڑھ کر نکلی ۔ خواجہ آصف نے ورک نامی افسر کو دہری شہریت دلوانے میں ملوث قراردیدیا۔
رپورٹ کے مطابق گذشتہ روز ایکس(سابق ٹویٹر) پر کی جانے والی ایک ٹویٹ میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے دعوی کیا تھا کہ، وطن عزیز کی آدھی سے زیادہ بیوروکریسی پرتگال میں پراپرٹی لے چکی ھے اور شہریت لینے کی تیاری کر رہی ھے۔،
،اوریہ نامی گرامی بیوروکریٹس ھیں ۔ مگر مچھ اربوں روپے کھا کے آرام سے ریٹائرمنٹ کی زندگی گزار رہے ہیں
، بزدار کا ایک قریب ترین بیوروکریٹ چار ارب بیٹیوں کی شادی پر صرف سلامی وصول کر چکا ھےاور آرام سے ریٹائرمنٹ کی زندگی گذار رہا ھے۔،
،سیاستدان تو انکا بچا کھچا کھا تے اور چولیں مارتے ھیں نہ پلاٹ نہ غیر ملکی شہریت کیو نکہ الیکشن لڑنا ھوتا ھے۔ پاک سر زمین کو یہ بیوروکریسی پلید کر رہی ھے۔

لیکن آج کی جانے والی ٹویٹ میں وفاقی وزیر خواجہ آصف نے ایک اور انکشاف کیا ہے اور بتایا کہ ورک نامی شخص ان افسروں کو دہری شہریت دلوانے میں اہم کردار ادا کررہا ہے جس کے بعد ایوان اقتدار کی غلام گردشوں میں بھی اب یہ مسئلہ زیر بحث آچکا ہے اور “ورک“ نامی شخص کے متعلق اندازے لگائے جارہے ہیں کہ یہ کون ہوسکتا ہے۔
دوسری طرف سوشل میڈیا پر وزیر دفاع خواجہ آصف کے بیان کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے سابق سفیر پاکستان حسین حقانی کا کہنا ہے کہ انہیں کوئی یاد دلائے کہ حکومت میں ہوتے ہوئے وزرا کا کام یہ نہیں ہوتا کہ صرف مسائل کی نشاندہی کرنےوالے بیان جاری کریں اگر بیوروکریسی کو روک نہیں سکتے اور صرف تبصرے کرنے ہیں تو وزار ت چھوڑ کر کالم نویسی کریں

لیکن سب سے اہم ترین انکشاف شائد صحافی عمر چیمہ نے اپنی ٹویٹ میں کہا ہے “خواجہ صاحب، آپکی بات درست معلوم ہوتی ہے ذرا چیک کرائیں کہ پرتگال میں پارک ویو سٹی کس بیوروکریٹ یا سیاستدان نے بنایا ہوا ہے جہاں سرمایہ کاری کرکے لوگ یورپی پاسپورٹ بھی لیتے ہیں“۔
سوشل میڈیاپر جاری جنگ کے دوران اتنا مواد سامنے آچکا ہے جو کسی بھی ادارے کی ابتدائی تحقیقات کے لئے شائد کافی ہے لیکن دیکھنا یہ ہے کہ اس پر بھی کوئی کارروائی ہوگی یا یہ بھاری پتھر بھی یو ں ہی چوم کو چھوڑ دیا جائے گا۔



