بوسان،جنوبی کوریا:مریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ چینی رہنما شی جن پنگ کے ساتھ ان کی تباہ کن تجارتی جنگ کو کم کرنے پر بات چیت سے "بہت سے مسائل” حل ہو جائیں گے۔ امریکی رہنما نے کہا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ ان کی دوسری مدت کے لیے پہلی آمنے سامنے بات چیت کے نتیجے میں امریکا چین پر فینٹینائل کے حوالے سے عائد ٹیرف میں کمی کرے گا۔
یاد رہے ٹرمپ جنوبی کوریا میں شی جن پنگ سے ملاقات کرنے والے ہیں۔ ٹرمپ نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ ہماری چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ بہت اچھی ملاقات ہوگی اور بہت سے مسائل حل ہو جائیں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہیں "یقین نہیں ہے” کہ آیا وہ چینی رہنما کے ساتھ اپنی ملاقات کے دوران تائیوان جیسے حساس معاملے پر بات کریں گے۔
دنیا اور عالمی اسٹاک مارکیٹس کی نظریں اس وقت جنوبی کوریا پر جمی ہیں جہاں ٹرمپ اور شی جن پنگ کے درمیان چھ سالوں میں پہلی ملاقات ہونے والی ہے۔یہ اس ملاقات فیصلہ کرے گی کہ کیا امریکہ اور چین تجارتی جنگ کو روک سکتے ہیں جس نے بین الاقوامی سپلائی چین کو متاثر کیا ہے۔ بیجنگ اور واشنگٹن دونوں کے مذاکرات کاروں نے تصدیق کی ہے کہ ایک "فریم ورک” پر اتفاق کیا گیا ہے۔
دوسری طرف ٹرمپ کی آمد سے چند گھنٹے قبل، شمالی کوریا نے اعلان کیا کہ اس نے پیانگ یانگ کے "دشمنوں” کے خلاف طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے مغربی ساحل سے سمندر سے سطح پر مار کرنے والے کروز میزائلوں کا تجربہ کیا ہے۔
یادرہے ٹرمپ نے جزیرہ نما کوریا میں قیام کے دوران شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کو ملاقات کی دعوت دی ہے، لیکن ایئر فورس ون میں سوار ٹرمپ نے کہا کہ ان کی توجہ شی جن پنگ سے ملاقات پر مرکوز ہے۔ کسی وقت، ہم شمالی کوریا کے ساتھ بات چیت کریں گے۔ میرے خیال میں وہ چاہیں گے، اور میں چاہوں گا۔

