لاہور:محکمہ داخلہ پنجاب نے صوبے بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں 7 روز کی توسیع کر دی ہے، جس کے تحت 24 اکتوبر تک ہر قسم کے جلسے، جلوس، ریلیاں، دھرنے اور عوامی اجتماعات پر پابندی عائد رہے گی۔
محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق، چار یا زائد افراد کے عوامی مقامات پر اکٹھے ہونے پر مکمل پابندی ہوگی، جبکہ اسلحہ کی نمائش، لاؤڈ اسپیکر کے استعمال اور اشتعال انگیز یا فرقہ وارانہ مواد کی اشاعت و تقسیم پر بھی سخت ممانعت ہے۔
یہ فیصلہ کابینہ کمیٹی برائے امن و امان کے 38ویں اجلاس میں کیے گئے سفارشات کی روشنی میں کیا گیا، جس کا مقصد صوبے میں امن و امان قائم رکھنا، انسانی جانوں اور املاک کا تحفظ یقینی بنانا اور دہشت گردی کے ممکنہ خدشات سے نمٹنا ہے۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پابندی کا اطلاق شادی کی تقریبات، جنازہ و تدفین پر نہیں ہوگا، جبکہ سرکاری افسران و اہلکار اور عدالتیں اس پابندی سے مستثنیٰ ہوں گے۔نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ لاؤڈ اسپیکر صرف اذان اور جمعے کے خطبے کیلئے استعمال کیا جا سکے گا۔
محکمہ داخلہ کے مطابق، سیکیورٹی اداروں نے خبردار کیا ہے کہ عوامی جلوس و دھرنے دہشت گرد عناصر کیلئے "سافٹ ٹارگٹ” ہو سکتے ہیں، اور شرپسند عناصر ایسے مواقع سے فائدہ اٹھا کر ریاست مخالف سرگرمیوں کو فروغ دے سکتے ہیں۔
عوامی شعور اجاگر کرنے کے لیے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ دفعہ 144 کے نفاذ سے متعلق آگاہی مہم کو بڑے پیمانے پر پھیلایا جائے تاکہ عوام غیر ضروری اجتماعات سے گریز کریں اور سیکیورٹی اداروں سے تعاون کریں۔

