نئی دہلی :بھارت نے اعلان کیا ہے کہ وہ کابل میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھولے گا، اپنے موجودہ تکنیکی مشن کو مکمل سفارتی موجودگی میں اپ گریڈ کرے گا، طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد اس طرح کا پہلا اقدام ہے۔
یادرہے جے شنکر نے سفارت خانہ دوبارہ کھولنے کے لیے کوئی مخصوص ٹائم لائن نہیں بتائی، یہ اقدام بھارت کے افغانستان میں اپنی سفارتی موجودگی کو بڑھانے اور تجارت، صحت اور تعلیم جیسے اہم شعبوں میں تعاون کو گہرا کرنے کے ارادے کی عکاسی کرتا ہے۔
یہ اقدام طالبان کی حکومت کے زیرِانتظام ملک کے ساتھ سفارتی تعلقات کے فروغ کی سمت ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق انڈیا نے 2021 میں امریکی قیادت میں نیٹو افواج کے انخلا اور طالبان کی جانب سے کابل کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد وہاں اپنا سفارت خانہ بند کر دیا تھا۔
تاہم ایک سال بعد محدود پیمانے پر ایک مشن کھولا گیا تھا جو تجارت، طبی امداد اور انسانی بنیادوں پر امداد کی فراہمی میں مصروف تھا۔
کابل میں اس وقت چین، روس، ایران، پاکستان اور ترکیے سمیت ایک درجن کے قریب ممالک کے سفارت خانے کام کر رہے ہیں، تاہم صرف روس نے باضابطہ طور پر طالبان انتظامیہ کو تسلیم کیا ہے۔
،

