راولپنڈی: فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی صدارت میں ہونے والی کور کمانڈر کانفرنس کے شرکا نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی سٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے کا خیرمقدم کیا، جس کا مقصد سٹریٹجک تعلقات کو مزید مضبوط بنانا اور مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا ہے۔
بدھ کو پاکستان آرمی کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، NI (M) HJ، چیف آف آرمی اسٹاف (COAS) نے جنرل ہیڈ کوارٹرز (GHQ) راولپنڈی میں منعقدہ 272ویں کور کمانڈرز کانفرنس (CCC) کی صدارت کی۔
فورم کا آغاز بھارتی دہشت گرد پراکسیوں کے ذریعہ کئے گئے حالیہ دہشت گردانہ حملوں کے شہداء کے لئے فاتحہ خوانی سے ہوا۔
چیف آف آرمی اسٹاف نے غیر ملکی اسپانسر شدہ دہشت گرد پراکسیوں کے خلاف جنگ میں اور سول انتظامیہ اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر حالیہ سیلاب کے بعد وسیع پیمانے پر ریلیف اور ریسکیو آپریشنز کے دوران پاکستان کی مسلح افواج کے جذبے، اور عزم کو سراہا۔
پاک سعودی دفاعی معاہدے کا مقصد کسی بھی بیرونی جارحیت کے خلاف مشترکہ ردِعمل یقینی بنایا جا سکے۔ یہ معاہدہ مشترکہ اقدار، باہمی احترام، اور مشرقِ وسطیٰ و جنوبی ایشیا میں امن و سلامتی کے لیے مشترکہ وژن کی عکاسی کرتا ہے۔
کور کمانڈرز کانفرنس کے شرکا نے پاکستان کی حالیہ اعلیٰ سطحی سفارتی کاوشوں کی اہمیت کو تسلیم کیا اور عالمی و علاقائی امن کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔
کانفرنس میں کہا گیا کہ ’دہشت گردی اور جرائم کے درمیان موجود گٹھ جوڑ ہے جسے مخصوص سیاسی سرپرستی حاصل ہے اور یہ ریاستی مفادات و عوامی سلامتی کو نقصان پہنچا رہا ہے، اسے کسی صورت جاری رہنے نہیں دیا جائے گا۔‘
فورم نے انڈین سول و عسکری قیادت کی جانب سے حالیہ اشتعال انگیز اور غیر ذمہ دارانہ بیانات پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔
شرکا نے کہا کہ انڈیا کی جنگی جنون کو ہوا دینے کی روش سیاسی مفادات کے لیے اپنائی گئی حکمت عملی ہے، جو خطے کے امن و سلامتی کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔
فورم نے کسی بھی انڈین جارحیت کا فوری اور فیصلہ کن جواب دینے کے عزم کا اظہار کیا، اور واضح کیا کہ انڈیا کی جغرافیائی برتری کے زعم کو توڑ دیا جائے گا۔ کسی بھی ’نئے معمول‘ کا جواب ’نئے معمول‘ کی صورت میں دیا جائے گا۔
شرکاء نے انڈین سرپرستی میں کام کرنے والے دہشت گرد گروہوں جیسے ’فتنہ الخوارج‘ اور ’فتنہ الہندوستان‘ کے نیٹ ورکس کو مکمل طور پر ختم کرنے کے لیے جامع انسدادِ دہشت گردی آپریشنز جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔
فورم نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے لیے ان کی جائز جدوجہد کے لیے پاکستان کی غیر سمجھوتہ حمایت کا اعادہ کیا۔ فورم نے فلسطینی کاز کے لیے پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کا بھی اعادہ کیا اور جلد جنگ بندی اور غزہ کے لوگوں تک انسانی امداد کی فراہمی کی امید ظاہر کی۔ فورم نے مسئلہ فلسطین پر پاکستان کے اصولی موقف کا اعادہ کیا، 1967 سے پہلے کی سرحدوں اور القدس الشریف کو اس کے دارالحکومت کے طور پر قائم ایک آزاد فلسطینی ریاست کے ساتھ دو ریاستی حل کی حمایت کا اظہار کیا۔
اپنے اختتامی کلمات میں، COAS نے کمانڈرز کو آپریشنل تیاری، نظم و ضبط، جسمانی فٹنس، جدت اور ردعمل کے اعلیٰ ترین معیارات کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ سی او اے ایس نے روایتی اور ذیلی روایتی سے لے کر ہائبرڈ اور غیر متناسب خطرات تک پورے سپیکٹرم میں خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے پاک فوج کی آپریشنل تیاریوں پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔

