تحریر:اسد مرزا
جہاں لفظ بےنقاب ہوں… وہیں سے سچ کا آغاز ہوتا ہے
سرگودھا میں ایک جعلی عامل نے ایک لڑکی سے "جن نکالنے” کے نام پر 30 لاکھ روپے بٹور لیے، مبینہ طور پر نازیبا ویڈیو بھی بنا لی اور مزید 20 لاکھ کا مطالبہ کر دیا۔ پولیس حسبِ روایت "تلاش جاری ہے” کے اسٹیشن پر بیٹھی چائے پی رہی ہے۔
اصل سوال یہ ہے کہ آخر یہ کون سی ایسی قوم ہے جو اللہ پر توکل کرنے کے بجائے اپنی بہو بیٹیوں کو ایسے بہروپیوں کے حوالے کر دیتی ہے جن کی ڈاڑھی کا سائز تو بڑا ہے مگر ضمیر کا بالکل نہیں؟ جن نکالنے کے شوقین یہ عامل ہر دفعہ عوام سے ایمان بھی لوٹتے ہیں اور جیب بھی۔
اور عوام خوشی خوشی نوٹوں کے ہار ڈال کر ان کے دروازے پر دھونی دیتے ہیں۔ قومی امکان یہی ہے کہ کبھی نہ کبھی یہ "جادوگر” اپنے ہی نیفے میں رکھا پستول چلنے سے جنّت کی سیر کو روانہ ہوگا۔ سرگودھا کی عوام اس دن کا بڑی بے چینی سے انتظار کر رہی ہے، کیونکہ یہ جعلی عامل پہلے بھی کئی بار جن نکالنے کے بہانے "عزتیں نکالنے” کی کوشش کر چکا ہے۔ آخر میں سوال عوام سے: جب اللہ پر توکل نہیں، تو پھر 30 لاکھ روپے کا جن خرید کر نکلواتے وقت رسید تو کم از کم مانگ لیا کرو۔


