واشنگٹن : وائٹ ہاؤس سے کال میں اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو نے قطری وزیر اعظم حمد بن عبد الرحمان آل ثانی سے دوحہ پر حملہ میں قطر کی علاقائی خود مختاری کی خلاف ورزی پر معافی مانگ لی۔
مشرق وسطیٰ کے دونوں رہنماؤں کے درمیان بات چیت نیتن یاہو کی ٹرمپ سے ملاقات کے دوران ہوئی۔
نیتن یاہو نے اس حملے پر معافی بھی مانگی جس میں حماس کے رہنماؤں کے ساتھ عمارت میں موجود ایک قطری شہری سیکیورٹی گارڈ کی ہلاکت ہوئی، وائٹ ہاؤس نے اس امر کی تصدیق کی ہے۔ اس کے علاوہ نیتن یاہو نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیل آئندہ ایسا حملہ نہیں کرے گا۔
یروشلم پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو کی معافی دوحہ کی یرغمالیوں اور جنگ بندی کے مذاکرات میں مسلسل شمولیت کے لیے ایک شرط تھی۔
قطری حکومت نے ان یقین دہانیوں کا خیرمقدم کیا ہے۔ قطر نے اسرائیل اور حماس جنگ کے خاتمے کی تجویز، ایک زیادہ محفوظ خطے کے امکانات اور "ان کے ممالک کے درمیان زیادہ مفاہمت” کی ضرورت پر بھی بات کی۔
ٹرمپ نے دونوں وزرائے اعظم کی تعریف کی کہ وہ زیادہ سے زیادہ تعاون کی طرف قدم اٹھانے پر آمادہ ہیں۔
یادرہے دونوں رہنماؤں نے کبھی باضابطہ طور پر ایک دوسرے سے ملاقات یا براہ راست بات نہیں کی۔ اسرائیل کے قطر کے ساتھ باضابطہ تعلقات نہیں ہیں۔

