لاہور: (ملک ظہیر سے )پنجاب کے تمام دریا اپنے ہیڈ ورکس پر معمول کے مطابق بہہ رہے ہیں۔ کوئی تصور بھی نہیں کرسکتا کہ یہ معمول کے مطابق بہنے والے دریاؤں نے گذشتہ ڈیڑھ ہفتے میں کتنی تباہی مچائی ہے اور کروڑوں نہیں اربوں کا نقصان کیا ہے کسانوں کی جمع پونجی بہہ گئی مال مویشی ڈھور ڈنگر ہلاک ہوگئے مکان تباہ اور زرعی مشینری ناقابل استعمال ہوگئی ۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق دریائے سندھ میں تربیلا کے مقام پر پانی کا بہائو ایک لاکھ 96 ہزار کیوسک، کالا باغ کے مقام پر پانی کا بہائو ایک لاکھ 69 ہزار کیوسک ، چشمہ کے مقام پر ایک لاکھ 78 ہزار کیوسک ،تونسہ کے مقام پر پانی کا بہائو ایک لاکھ 61 ہزار کیوسک ہے جو کہ پانی کے بہائو کی ایک نارمل سطح ہے۔دریائے چناب میں مرالہ کے مقام پر پانی کا بہائو 56 ہزار کیوسک ،خانکی کے مقام پر پانی کا بہائو 68 ہزار کیوسک ، قادر آباد کے مقام پر پانی کا بہا ونارمل اور 75 ہزار کیوسک ہے۔
ترجمان کے مطابق ہیڈ تریموں کے مقام پر پانی کا بہاو نارمل اور 80 ہزار کیوسک ہے۔پنجند کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب اور پانی کا بہاو 2 لاکھ 34 ہزار کیوسک ہے۔ دریائے راوی میں جسڑ کے مقام پر پانی کا بہاو نارمل اور 8 ہزار کیوسک ہے، شاہدرہ کے مقام پر پانی کا بہاو نارمل اور 10 ہزار کیوسک ہے۔بلوکی کے مقام پر پانی کا بہاو نارمل اور 29 ہزار کیوسک ہے جبکہ ہیڈ سدھنائی کے مقام پر پانی کا بہاو نارمل اور 23 ہزار کیوسک ہے۔
دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب اور بہائو 1 لاکھ 1 ہزار کیوسک ہے۔ ہیڈ اسلام کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب اور بہائو 81 ہزار کیوسک ہے۔ سلیمانکی کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب اور بہائو 90 ہزار کیوسک ہے۔

