کھٹمنڈو: نیپال میں جنریشن زی کے نوجوانوں نےفوج کو الٹی میٹم دیا ہے کہ اگر سوشیلا کارکی کو عبوری وزیراعظم مقرر نہ کیا گیا تو وہ آرمی ہیڈ کوارٹر جلا دیں گے جبکہ بغاوت کےبعد بھی کوئی مستقل حل نہیں نکل سکا اور بادشاہت کو واپس لانے پر غور کیا جارہا ہے
رپورٹ کے مطابق نیپال میں عبوری وزیر اعظم کے انتخاب پر تعطل 11 ستمبر کو بھی جاری رہا۔ ۔ قیاس آرائیاں زور پکڑ گئی ہیں کہ گیانندر شاہ کو دوبارہ نیپال کا بادشاہ بنایا جائے گا اور اس کے بعد سشیلا کارکی کو عبوری وزیر اعظم بنایا جا سکتا ہے اور بعد میں انتخابات ہو سکتے ہیں۔ کھٹمنڈو میں فوج کی بھاری تعیناتی ہے۔ نیپال کے آرمی چیف نے 12 ستمبر کو چین کا دورہ کرنا تھا تاہم انہوں نے اپنا دورہ منسوخ کر دیا ہے۔
دریں اثنا، جنریشن زیڈ یعنی جینزی یا نوجوان رہنماؤں نے فون پر فوج کو الٹی میٹم دیا ہے۔ جینزی رہنماوں نے خبردار کیا، "اگر 13ستمبر کی صبح 11 بجے تک سشیلا کارکی کو عبوری وزیر اعظم نہیں بنایا گیا تو ہم آرمی ہیڈ کوارٹر کو جلا دیں گے اور صدر کو بھی اپنا عہدہ کھونا پڑے گا۔” سابق چیف جسٹس سشیلا کارکی، کھٹمنڈو کے میئر بیلن شاہ، کلمان گھیسنگ اور دھرن کے میئر ہرکا ان لوگوں میں شامل ہیں جن کے ناموں پر احتجاج کرنے والا جینزی گروپ حکومت کی قیادت کرنے پر غور کر رہا ہے۔
حکام کے مطابق پیر سے شروع ہونے والے دو روز سے جاری پرتشدد مظاہروں میں ہلاکتوں کی تعداد 36 ہو گئی ہے۔ حکومت مخالف مظاہروں کی قیادت کرنے والے نوجوانوں کے نمائندوں نے عبوری حکومت کے حوالے سے اعلیٰ فوجی حکام کے ساتھ میٹنگ کی تاہم مذاکرات اس معاملے پر تعطل کا شکار ہو گئے کہ اس کی قیادت کون کرے گا۔ ویسے خبروں کے مطابق سشیلا کارکی کےامکانات بہت روشن نظر آ رہے ہیں۔
اگر کارکی کو وزیراعظم مقرر نہ کیا تو آرمی ہیڈکوارٹر جلا دیں گے، نیپالی نوجوان نسل کا الٹی میٹم

