تحریر : اسد مرزا
جہاں لفظ بےنقاب ہوں… وہیں سے سچ کا آغاز ہوتا ہے
تاریخ کا حیران کن تسلسل—امریکا میں دونوں پاکستانی رہنماؤں کا شاندار استقبال
پاکستان کی تاریخ میں صرف دو فوجی سربراہ ایسے ہوئے جنہیں "فیلڈ مارشل” کے منصب سے نوازا گیا۔ پہلی بار یہ اعزاز جنرل محمد ایوب خان کو ملا ، اور اب دوسری بار یہ رتبہ جنرل سید عاصم منیر کو 2025 کی حالیہ جنگ میں کامیابی کے بعد حاصل ہوا۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ دونوں مواقع پر امریکا نے پاکستانی قیادت کو غیر معمولی پروٹوکول اور شاندار استقبال دیا۔
ایوب خان کا عروج اور 1961 کا تاریخی دورہ
فیلڈمارشل محمد ایوب خان نے صدرِ پاکستان کے طور پر 11 جولائی 1961 کو امریکا کا آٹھ روزہ دورہ کیا۔ ان کا استقبال خود امریکی صدر جان ایف کینیڈی، خاتونِ اول جیکلین کینیڈی، وزیرِ خارجہ اور امریکی افواج کے سربراہ نے کیا۔ ایوب خان نے امریکی کانگرس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب بھی کیا اور پاکستان کی خارجہ پالیسی کو دنیا کے سامنے اجاگر کیا۔
ان کے دور میں امریکا نے زراعت، صنعت اور انفراسٹرکچر کے لیے بے پناہ امداد فراہم کی، جس سے "عشرہ ترقی” کا آغاز ہوا۔
عاصم منیر: 2025 کی جنگ کے فاتح اور نئے فیلڈ مارشل
چھ دہائیاں گزرنے کے بعد ایک بار پھر تاریخ نے خود کو دہرایا۔ 2025 میں پاکستان نے خطے میں ایک بڑی جنگ جیت کر عالمی سطح پر اپنی عسکری صلاحیت منوائی، جس کے بعد جنرل سید عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کے منصب پر ترقی دی گئی۔ ان کی قیادت میں نہ صرف عسکری محاذ پر پاکستان نے کامیابی حاصل کی بلکہ سفارتی میدان میں بھی نئی راہیں کھلیں۔
شہباز شریف کے ہمراہ امریکا کا شاندار استقبال
گزشتہ روز وزیراعظم میاں شہباز شریف کے ساتھ فیلڈ مارشل عاصم منیر جب امریکا پہنچے تو ان کا استقبال بھی ایوب خان کی یاد تازہ کر گیا۔ امریکی حکام نے جس پروٹوکول اور عزت و احترام کے ساتھ ان کا خیرمقدم کیا، مبصرین نے اسے 1961 کے دورے سے مماثل قرار دیا۔ یوں پاکستان کے دونوں فیلڈ مارشلز کو امریکا کی سرزمین پر غیر معمولی پذیرائی ملی۔
تاریخی تسلسل اور پاکستان کے لیے امکانات
1961 میں فیلڈ مارشل ایوب خان کا دورہ اور بعد ازاں 1965 کی کامیابی نے پاکستان کو عالمی سطح پر نمایاں کیا۔
2025 میں فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت میں عسکری کامیابی اور امریکا میں شاندار استقبال نے نئی امیدیں جگا دی ہیں۔
سوال یہ ہے کہ کیا شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کی موجودہ قیادت پاکستان کو ایک نئے "عشرہ ترقی” کی طرف لے جا سکے گی یا ماضی کی طرح یہ موقع بھی ضائع ہو جائے گا؟
"فیلڈ مارشل ٹو فیلڈ مارشل”
"فیلڈ مارشل ٹو فیلڈ مارشل” کا یہ تسلسل پاکستان کی تاریخ میں ایک منفرد باب ہے۔ 1961 کے استقبال اور 2025 کے استقبال نے دنیا کو یہ پیغام دیا ہے کہ پاکستان کی قیادت جب متحد ہو کر دنیا کے سامنے کھڑی ہوتی ہے تو عالمی طاقتیں بھی اسے سنجیدگی سے سنتی ہیں۔


