لاہور:دریائے راوی میں سیلابی ریلا تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچنے کی وجہ سے پانی لاہور کے نواحی علاقوں میں داخل ،متاثرہ علاقوں سے20 ہزار افراد کو ریسکیو کرلیا گیا ۔سیلاب کے متاثرین کی تعداد 12 لاکھ تک پہنچ گئی۔ اب تک ڈھائی لاکھ لوگ بے گھر،24لاکھ جانور ڈوب گئے یا لاپتہ ہوئے ہیں۔
ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب کے مطابق شاہدرہ میں جمعرات کو رات گئے اور جمعے کی صبح سات گھنٹوں کے دوران تقریباً دو لاکھ 20 ہزار کیوسک پانی گزرتا رہا ہے۔
جمعرات کی شب اور جمعے کی صبح پارک ویو ہاؤسنگ سوسائٹی کے پانچ بلاکس میں بھی پانی داخل ہوا ہے تاہم حکام کا کہنا ہے کہ وہاں سے تمام رہائشیوں کو بروقت نکال لیا گیا۔
وزیراعلیٰ کے ترجمان کے مطابق سیلابی صورتحال کے بعد تھیم پارک، موہلنوال، مرید وال، فرخ آباد، شفیق آباد، افغان کالونی، نیو میٹرو سٹی اور چوہنگ کے علاقوں سے انخلا کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے جبکہ طلعت پارک بابو صابو میں ریسکیو اور ریلیف آپریشن جاری ہے۔
سیف سٹیز اتھارٹی نے تصدیق کی ہے کہ لاہور کے علاقے چوہنگ، منظور گارڈن، برکت کالونی اور مانوال سمیت مختلف علاقوں میں دریائے راوی کا سیلابی پانی داخل ہوا ہے۔
پارک ویو سوسائٹی کے مختلف بلاکس میں پانی پہنچ چکا ہے جبکہ رنگ روڈ سے ملحقہ بادامی باغ میں بھی سیلابی صورتحال ہے۔ ’فرخ آباد، عزیز کالونی، امین پارک، افغان کالونی، شفیق آباد میں پانی داخل۔
ین ڈی ایم اے نے ملک کے مختلف علاقوں میں مزید مون سون بارشوں کا الرٹ جاری کیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق 29 اگست سے دو ستمبر تک دارالحکومت اسلام آباد میں گرج چمک کے ساتھ بارش متوقع ہے جبکہ پنجاب کے شمالی و شمال مشرقی اضلاع میں 30 سے 31 اگست کے دوران شدید بارشوں کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق پنجاب کے شہروں راولپنڈی، اٹک، جہلم، چکوال،لاہور، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، گجرات، نارووال، حافظ آباد اورمنڈی بہاؤالدین میں 30 سے 31 اگست تک بارش کا امکان ہے۔
محکمے کا کہنا ہے کہ وسطی و جنوبی پنجاب میں 29 سے 31 اگست کے دوران بارشوں کا امکان ہے اور نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ ہے۔ اس کی پیشگوئی کے مطابق ملتان، ڈی جی خان، راجن پور، لیہ، بھکر، ساہیوال، بہاولپور، بہاولنگر اور رحیم یار خان میں بھی 29 سے 31 اگست کے دوران بارش کا امکان ہے۔خیبرپختونخوا میں 29 سے 31 اگست کے دوران شدید بارشیں جبکہ ملاکنڈ اور ہزارہ ڈویژن میں لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے۔ چترال، دیر، سوات، بونیر، مانسہرہ، ایبٹ آباد، پشاور،نوشہرہ، مردان، ڈی آئی خان، ٹانک، کوہاٹ اور بنوں میں 29 سے 31 اگست کے دوران بارشوں کا امکان ہے۔
کشمیر میں مظفرآباد، باغ، حویلی، کوٹلی، میرپور اور بھمبر میں 29 اگست سے 2 ستمبر تک شدید بارشیں متوقع ہیں جبکہ گلگت بلتستان میں 29 تا 31 اگست تک بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے۔
گلگت، سکردو، ہنزہ، دیامر، استور، غذر اور گانچھے میں 29 تا 31 اگست تک بارشوں کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔راچی میں 30 اگست تا 2 ستمبر تک بارشیں متوقع ہیں۔ ممکنہ شدید بارشوں کے باعث کراچی میں اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق ٹھٹہ، سجاول، بدین اور تھرپارکر میں 30 اگست سے 2 ستمبر تک بارشیں متوقع ہیں جبکہ حیدرآباد، دادو، سکھر،گھوٹکی،لاڑکانہ، جیکب آباد اورکشمور میں 30 اگست سے یکم ستمبر تک موسلادھار بارشوں کا امکان ہے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق گوادر، کیچ، پنجگور، خضدار، لسبیلہ اور قلات میں 29 اگست سے یکم ستمبر بارشیں متوقع ہیں

