لاہور : (حافظ نعیم سے )ادارہ تحفظ ماحولیات پنجاب نے ہاؤسنگ سوسائٹیز میں صحت عامہ اور ماحولیاتی تحفظ کے پیش نظر بڑا فیصلہ کرتے ہوئے سیپٹک ٹینک کی تنصیب لازمی قرار دے دی ہے۔
ڈائریکٹر جنرل ای پی اے پنجاب عمران حمید شیخ کے مطابق واٹر بور سے بیماریوں کے پھیلاؤ کا خدشہ بڑھ رہا ہے، جس کے پیش نظر ہر گھر میں تین خانوں والا سیپٹک ٹینک بنانا لازم ہوگا۔
ادارے نے ہاؤسنگ سوسائٹیز کو ڈوئل واٹر مینجمنٹ اپروچ اپنانے اور واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ نصب کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ مختلف سائز کے مکانات اور کمرشل پلازہ جات کے لیے سیپٹک ٹینک کی 5 مرلہ گھر کیلئے 6 فٹ لمبا، 4 فٹ چوڑا، 4 فٹ اونچا،10 مرلہ گھر کیلئے 9 فٹ لمبا، 6 فٹ چوڑا، 4 فٹ اونچا،ایک کنال یا کمرشل پلازے کیلئے 10 فٹ لمبا، 6 فٹ چوڑا، 5 فٹ اونچا،3 سے 4 کنال پلازے کیلئے 15 فٹ لمبا، 6 فٹ چوڑا، 5 فٹ اونچا اور 4 کنال سے زائد پلازے کیلئے 16 فٹ لمبا، 6 فٹ چوڑا، 5 فٹ اونچی پیمائش مقرر کر دی گئی ہے۔
یہ فیصلہ فوری طور پر نافذ العمل ہو چکا ہے اور نئی ماحولیاتی منظوریوں میں سیپٹک ٹینک کی شرط شامل کر دی گئی ہے۔ ایل ڈی اے، پی ایچ اے، ایف ڈی اے، جی ڈی اے اور آر ڈی اے کو نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے جبکہ زمین کی سب ڈویژن کی منظوری کے وقت عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایات دی گئی ہیں۔
ادارہ تحفظ ماحولیات پنجاب نے فیلڈ افسران کو ہدایت کی ہے کہ وہ سیپٹک ٹینک کی تنصیب پر سخت نگرانی کریں تاکہ آلودگی پر قابو پایا جا سکے اور شہریوں کی صحت کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔

